شرح وصية الإمام أبي حنيفة رحمه الله تعالى – للإمام أكمل الدين البابرتي الحنفي الماتريدي

Original price was: ₹1,099.Current price is: ₹910.

Description

هو كتاب للإمام أكمل الدين البابرتي الحنفي الماتريدي، المتوفى سنة 786هـ، شرح فيه وصية الإمام أبي حنيفة النعمان التي بيّن فيها القول في بعض المسائل العَقَديّة التي كانت – في عصره – موضع نزاع، ومثار جدل بين أهل السنة وغيرهم، أو بين أهل السنة أنفسهم، فأوضَح الإمام فيها مذهبه، مُبيّناً حُجته في ذلك. وهو شرح مختصر في بيان بعض عقائد أهل السنة والجماعة، ففي الوصية اثنتا عشرة مسألة من مسائل العقيدة، هي:[1]

1 تعريف الإيمان وزيادته ونقصانه والاستثناء فيه وحكم مرتكب الكبيرة.

2 الأعمال فرائض وفضائل ومعاصٍ.

3 الاستواء حق من غير أن تكون لله حاجة إلى العرش واستقرار عليه.

4 القرآن كلام الله غير مخلوق.

5 أفضل الأمة بعد النبي (ﷺ) أبو بكر الصديق ثم عمر بن الخطاب ثم عثمان بن عفان ثم علي بن أبي طالب.

6 خلق أفعال العباد.

7 الرزق.

8 استطاعة العبد على الفِعل معه لا قبلَه ولا بعدَه.

9 المسح على الخفين ثابت والقَصر والإفطار في السفر رخصة.

10 القلم حق.

11 عذاب القبر والجنة والنار والميزان وقراءة الكتب حق.

12 البعث والرؤية والشفاعة وبراءة السيدة عائشة وخلود أهل الجنة والنار حق.

یہ کتاب امام اکمل الدین بابرتیؒ حنفی ماتریدی (وفات: 786ھ) کی تصنیف ہے۔ اس میں انہوں نے امامِ اعظم ابوحنیفہؒ کی اُس وصیت کی شرح کی ہے جس میں امام صاحب نے ان عقیدتی مسائل پر گفتگو فرمائی تھی جو اُن کے زمانے میں اہلِ سنت اور دیگر فرقوں کے درمیان، بلکہ بعض اوقات خود اہلِ سنت کے اندر بھی اختلاف و مناقشے کا باعث بنے ہوئے تھے۔

امام ابوحنیفہؒ نے اس وصیت میں اپنا مسلک واضح انداز میں بیان فرمایا اور ہر مسئلے پر اپنی مضبوط دلیل پیش کی۔

یہ شرح مختصر مگر جامع ہے، جس میں اہلِ سنت والجماعت کے بعض بنیادی عقائد کی وضاحت کی گئی ہے۔ وصیت میں عقیدہ کے بارہ (12) اہم مسائل بیان کیے گئے ہیں:

ایمان کی تعریف، اس میں زیادتی و کمی کا امکان، ایمان میں استثناء کا جواز، اور کبیرہ گناہ کے مرتکب کا حکم۔

اعمال تین قسم کے ہیں: فرائض، فضائل اور معاصی (گناہ)۔

اللہ کا عرش پر مستوی ہونا حق ہے، مگر اس سے اللہ کی کسی حاجت یا مخلوق کی مانند قرار پانے کا عقیدہ نہیں۔

قرآن اللہ کا کلام ہے، مخلوق نہیں۔

نبی اکرم ﷺ کے بعد امت میں سب سے افضل: حضرت ابوبکر صدیقؓ، پھر حضرت عمرؓ، پھر حضرت عثمانؓ، پھر حضرت علیؓ ہیں۔

افعالِ بندگان (اعمالِ انسان) اللہ کی تخلیق سے ہیں۔

رزق اللہ کی طرف سے مقدر و مقرر ہے۔

بندے کی استطاعت (قدرت) فعل کے ساتھ ہے، نہ اس سے پہلے اور نہ اس کے بعد۔

مسح بر خفین (موزوں پر مسح) ثابت شدہ سنت ہے، اور سفر میں قصر نماز اور روزہ چھوڑنا رخصت ہے۔

قلم (تقدیر لکھنے والا) حق ہے۔

عذابِ قبر، جنت و جہنم، میزان (ترازو) اور اعمال نامہ کا پڑھنا سب حق ہیں۔

بعث (قیامت کے دن دوبارہ اٹھایا جانا)، رؤیتِ باری تعالیٰ (اللہ کا دیدار)، شفاعت، ام المؤمنین حضرت عائشہؓ کی براءت، اور اہلِ جنت و جہنم کا ہمیشہ ہمیشہ رہنا سب برحق ہیں۔

یہ کتاب عقائدِ اہلِ سنت کی نہایت عمدہ اور مختصر مگر مدلل توضیح پیش کرتی ہے، جو ایمان و یقین کے باب میں امام ابوحنیفہؒ کے معتدل اور متوازن موقف کو واضح کرتی ہے

0 reviews
0
0
0
0
0

There are no reviews yet.

Be the first to review “شرح وصية الإمام أبي حنيفة رحمه الله تعالى – للإمام أكمل الدين البابرتي الحنفي الماتريدي”

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You have to be logged in to be able to add photos to your review.